Hubb e Aneed by Wahiba Fatima Novel Episode 07


حبِ عنید ازقلم واحبہ فاطمہ قسط نمبر07
راحم اسکے اتنے قریب تھا کہ منیہا کی گرم سانسیں اسے اپنے چہرے پر محسوس ہو رہیں تھیں۔ 

وہ اس کا چہرہ اور لرزتے ہونٹ بغور دیکھ رہا تھا جب اپنے ہی فون کی بیل پر ہوش کی دنیا میں واپس لوٹا۔ راحم نے جلدی سے منیہا کو نرمی سے خود سے نیچے اتارا تھا۔ 

ائم سوری،، وہ اپنی ڈائری لے لو،،  وہ کہتا عشوو کا نمبر دیکھتا اپنے خول میں سمٹتا فوراً روم سے باہر نکلا تھا۔ عشوو سے کافی دیر بات کر کے ڈائننگ ٹیبل تک آیا تو منیہا زہرہ بیگم اور حیات صاحب کے ساتھ باتوں میں مصروف تھیں۔ 

راحم نے بھی آ کر اپنی سیٹ سنبھالی۔ اب وہ خاموشی سے کھانا کھا رہا تھا۔ مگر سننے کی تمام تر حسیات اس کی جانب متوجہ تھیں جس نے اپنی باتوں، چٹکلوں اور ہنسی مزاق سے محفل کو زعفران زار بنایا ہوا تھا۔ 

زہرا بیگم اور حیات اس کے شوشوں پر دل کھول کر ہنس رہے تھے۔ جبکہ اب تو راحم بھی اس کی دلچسپی باتوں پر کھل کر مسکراتا ان کا ساتھ دے رہا تھا۔ 

کھانا کھایا کھایا تو وہ آج جان بوجھ کر کچن میں بیٹھا رہا۔ بظاہر اپنے فون کی جانب متوجہ تھا۔ وہ کچن سمیٹ رہی تھی۔ گھر میں ملازمہ بھی تھی مگر اس وقت شاید وہ خود سارا کچن سمیٹتی تھی۔ شاید وہ فطرتاً باتونی تھی۔ اب راحم سے باتیں کرنے لگی۔ وہ مسلسل بولے جا رہی تھی۔
 نیچے دئے ہوئے آنلائن آپشن سے پوری قسط پڑھیں۔

Related Posts

إرسال تعليق