Ruswa Howe Ishq Mein by Fariha Islam Novel Episode 01


رسوا ہوئے عشق میں ازقلم فریحہ اسلام سلسلہ وار رومینٹک ناول قسط نمبر 01

شیشے کے سامنے کھڑے اس نے آنکھوں میں کاجل کی لکیر ڈال بالوں کو اونچی پونی میں قید کیا تھا بائیں ہاتھ کی کلائی میں گھڑی پہنے اس نے ایک نظر گھڑی پر ڈالی تھی جو اس وقت آٹھ بجا رہی تھی۔۔۔
چل بیٹا جلدی آج تو پکا بےعزتی ہونے والی۔۔
 اس نے چادر سے خود کو اچھے سے کور کیا تھا
وہ سیڑھیاں اترتی تیزی سے نیچے آئی تھی
دل۔۔۔ ارے بیٹا کہاں بھاگ رہی ہو ناشتہ تو کر کے جاؤ۔۔۔
کلثوم بیگم کی آواز پر وہ پلٹی تھی مگر واپس اندر نہیں آئی تھی 
امی میں وہیں یونی میں کچھ کھا لونگی یار بہت لیٹ ہورہا ہے۔۔کلائی میں بندھی گھڑی پر نظر ڈالتے وہ انہیں خدا حافظ کہتی وہاں سے نکلی تھی
ایک تو یہ لڑکی بھی ہوا کے گھوڑے پر سوار رہتی ہے مجال ہے جو کبھی وقت پر اٹھ جائے۔۔
خود سے بولتی وہ اسکے کمرے میں آئی تھیں جو بےتحاشہ بکھرا ہوا تھا۔۔
بلکل صفائی نہیں ہوتی اس سے پتا نہیں کس پر چلی گئی ہے سامان سمیٹتے ان کے ہاتھ کے ساتھ زبان بھی برابر چل رہی تھی 
اففف امی سونے دیں نا۔۔۔بستر میں دبکی انشا نے منہ بناکر کہا تھا۔
ہاں بس آرام کرو تم لوگ ماں ہے نا مفت کی ماسی۔۔ایک وہ میڈم ہیں جن کا کوئی کام کبھی وقت پر نہیں ہوتا دوسری آپ جن کی نیند ہی ختم نہیں ہوتی۔۔کیسا سوچا تھا بچیاں بڑی ہونگی تو تھوڑا آرام ملے گا مگر نہیں یہاں تو کایا ہی پلٹ ہے۔۔
اچھا نا بھئی میں اٹھ کر کرتی نا کام ابھی تو سونے دیں۔۔ بولتے ساتھ وہ پھر سے بستر میں گھسی تھی جس پر وہ گہرا سانس بھر کر رہ گئی تھی۔۔
کلثوم کلثوم ارے کہاں رہ گئیں۔۔ آفاق صاحب کی آواز پر وہ باہر کو نکلی تھی
ارے آرہی ہوں بھئی کیوں صبح صبح شور کر رہے ہیں آپ۔۔
تو بھئی آپ صبح ہمیں سامنے ملا کریں نا ہزار کام ہوتے جو ہم صرف آپ سے کرواتے ہیں۔۔۔
واہ بھئی وہاں آپ کی اولاد کو میری ضرورت یہاں آپ کو۔۔دو حصوں میں بٹ جاتی ہوں میں۔۔
ان کی بات پر آفاق صاحب کا قہقہ گونجا تھا آپ ہنسے نہیں ان دونوں کو آپ نے ہی بگاڑا ہے مجال ہے جو میری کسی بات کا اثر ہو۔۔
اچھا بھئی آپ یہاں آرام کریں ہم خود اپنا کام کرلیں گے۔۔
انہیں کندھوں سے تھامے انہوں نے بیڈ پر بیٹھایا تھا۔۔
ارے ہٹیں مجھے نہیں بیٹھنا۔۔ اٹھتے ساتھ انہوں نے الماری سے آفاق صاحب کا سامان نکالا تھا۔ جس پر وہ مسکرائے تھے جانتے تھے چاہے کتنا ہی غصہ کیوں نا کریں وہ مگر کام کئے بغیر انہیں سکون بھی نہیں آنا تھا۔۔۔۔۔۔۔

 نیچے دئے ہوئے لنک سے پوری قسط ڈاونلوڈ کریں۔

Related Posts

إرسال تعليق